حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا،قبرکشائی کیلئے پولیس ٹیم اکوڑہ خٹک پہنچ گئی، ورثاء اورمشائخ دارالعلوم حقانیہ نے قبر کشائی مسترد کردی۔
راولپنڈی کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے قانونی تقاضے پورے کرنے اور پوسٹ مارٹم کرانے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔ تفتیشی ٹیم نے سیشن جج راولپنڈی کو قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کرانے کی درخواست دائر کردی، جب کہ عدالت نے درخواست سیشن جج نوشہرہ کو ارسال کردی ہے۔
سیشن جج نوشہرہ کی جانب سے احکامات ملنے پر متعلقہ مجسٹریٹ نے مولانا سمیع الحق کے لواحقین، مقامی پولیس اور حکام کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
مولانا سمیع الحق کے ورثاء اورمشائخ دارالعلوم حقانیہ نے قبر کشائی کو مسترد کرتے ہوئے اس کوغیر شرعی فعل قرار دیا اورکہا کہ مولانا سمیع الحق کی قبر کشائی کی اجازت ہر گز نہیں دیں گے، اس ضمن میں مولانا سمیع الحق کے بھتیجے اور داماد مولانا عرفان الحق حقانیہ سے رابطہ کیاگیا تو ا نہوں نے بتایا کہ جے یو آئی س کے قائم مقام سربراہ مولانا حامد الحق حقانی اور دارالعلوم حقانیہ کے مہتمم مولاناانورالحق کی صدار ت میں دارالعلوم حقانیہ کے علماء اور مشائخ کااجلا س طلب کیاگیاجس میں خاندان کے تمام افراد اورمولانا سمیع الحق کے ورثاء نے بھی شرکت کی اور قبر کشائی کی استداعا کویکسر مسترد کر کے اسے غیر شرعی فعل قرار دیا ۔